پشاور(نیوزڈیسک)کے پی ہاوس پرحملہ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کرانے کا فیصلہ ،سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے کے پی ہاوس پر حملہ کیا ان کا تعین ہونا چاہئےسپیکر اسمبلی کی کے پی ہاوس واقعہ پر بیوروکریسی کی چشم پوشی پر برہمی کا اظہار
ایک ایف آئی آر اسلام آباد میں درج کرائی جائے اور ایک ایف آئی آر پشاورمیں درج کرائی جائے ۔سپیکر اسمبلی کی رولنگ کمیٹی کے چئیرمین کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئی جی کو بھی طلب کریں، آئی جی اورمتعلقہ افسران کو طلب کرکے پوچھا جائے کیوں ابھی تک ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی؟؟
کمیٹی کے چئیرمین منیر لغمانی کو فوری طورپر کارروائی کرانے کی ہدایت ،کے پی ہاوس پر حملہ ہوا لیکن ہماری بیوروکریسی سو رہی تھی۔احمد کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی نے ایکشن نہیں لیا ،ہماری عزت اور وقار پر حملہ کیا گیا.
افسرانکی کوتاہی کا بھی تعین کیا جائے اور انہیں بھی سزاء دی جائے،ہمارے وزیراعلی بھی وہاں تھے ان پر حملہ پورے صوبے پر حملہ تھا ۔سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ ہمارے وزیر اعلی سمیت ارکان اسمبلی کی تضحیک کی گئی ہے.اپنے صوبے کے وزیر اعلی اور ارکان اسمبلی کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے
ایوان میں کے پی ہاوس سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کردی ہے۔چیئرمین کمٹی منیر لغمانیواقعہ کی کریمنل پروسیڈنگ کے لئے سیکرٹری ایڈمنسٹریشن کو ہدایت جاری کردی ہے..
سیکرٹری ایڈمنسٹریشن کو اسلام اباد اور پشاور میں ایف آئی آر درج کرانے کا معاملہ دیکھنے کی ہدایت کردی ،کے پی ہاوس میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے جس کے بعداس حوالے سے بھی کیس دائر کریں گے.
ایوان میں اپوزیشن اور حکومت کے ارکان نے متفقہ طورپر اپنی سفارشات تیار کر لی۔اسپیکر بابر سلیم نے کہا کہ وزیر قانون کے پی ہاوس پر حملہ میں ملوث وفاقی اداروں کے سربراہان کے خلاف کاروائی کرے۔
وزیراعلی اور وزراء کی موجودگی میں کے پی ہاوس پر حملہ کیا گیا۔یہ ہم سب کے لئے ایک چیلنج ہے۔خصوصی کمیٹی آئی جی اور چیف سیکرٹری کو بلائیں۔