اسلام آباد (نیوزڈیسک) سولر امپورٹ سکینڈل کی تحقیقات میں حبیب میٹروپولیٹن بینک کی شاخ میں مشکوک کیش ڈیپازٹ کا ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ایک کمپنی، جس کی مالیت صرف 2 ہزار روپے تھی، نے حبیب بینک میٹروپولیٹن میں ایک ارب 54 کروڑ روپے سے زائد کا کیش ڈیپازٹ کروا دیا۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب سینیٹ خزانہ کمیٹی نے 80 مشکوک کمپنیوں کی تحقیقات کا آغاز کیا، جن میں سے 63 کمپنیاں اوور انوائسنگ میں ملوث پائی گئیں۔ کمیٹی نے بتایا کہ حبیب میٹروپولیٹن بینک کے ساتھ کی جانے والی مشتبہ ٹرانزیکشنز اور کیش ڈیپازٹس نے بینکنگ سسٹم میں ممکنہ غبن کی گھنٹیاں بجا دیں۔
اس کے علاوہ، بینک کے نمائندے نے بتایا کہ “برائٹ سٹار” اور “مون لائٹ” کمپنیوں نے حبیب بینک میٹروپولیٹن کے ساتھ مختلف مشتبہ ٹرانزیکشنز کیں، جن میں 185 ملین اور 49 ملین روپے کی کیش ڈیپازٹس شامل تھیں۔ اس کے نتیجے میں، بینک نے ایس ٹی آر (Suspicious Transaction Report) بھی جمع کرائی تھی۔
سینیٹر محسن عزیز نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حبیب بینک میٹروپولیٹن کے منیجرز اور دیگر ملوث افراد کو فوری طور پر فارغ کر دیا گیا، اور مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس سکینڈل میں ملوث افراد کا پتا چلایا جا سکے۔